(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) دفترِ اقوام متحدہ برائے پروجیکٹس سروسز کے ڈائریکٹر خورخی موریرا دا سیلوا نے کہاہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد تعمیر نو شروع کرنے کے لیے باون ارب ڈالر درکار ہیں۔
خورخی موریرا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے اسی فیصد بنیادی ڈھانچے کو قابض اسرائیل کی جارحیت نے مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، ملبہ ہٹانے کا عمل غزہ کی تعمیر نو کا پہلا اور اہم قدم ہو گا۔گذشتہ اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ قابض اسرائیل اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور فلسطینی عوام پر مسلسل خونریز جارحیت کر رہا ہے جبکہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کی گئی اپیل اور اس کے مثبت ردعمل کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیل نے چار اکتوبر 2025 کی صبح سے لے کر ساتھ اکتوبر 2025 کی رات تک قاتل فوج نے دو سو تیس سے زائد فضائی اور توپ خانے کی بمباری کی جس میں شہری آبادی اور بے گھر افراد کے رہائشی علاقے نشانہ بنے اور اجتماعی نسل کشی کے نتیجے میں ایک سو اٹھارہ شہری شہید ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ان میں صرف بہتر شہداء کا تعلق غزہ شہر سے ہے۔