یونان میں قابض اسرائیل مخالف مظاہرے شدت اختیار کر گئے، سفارتی عملہ نکال لیا گیا
اطلاعات کے مطابق ایتھنز میں موجود غاصب اسرائیلی سفارت خانے کے کارکنوں نے بڑھتے ہوئے عوامی غم و غصے اور احتجاج کے دباؤ کی وجہ سے اپنی رہائش خالی کردی ہے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یونان میں صہیونی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی شدت میں اضافے کے باعث صہیونی سفارت خانے کے عملے کو سفارت خانہ چھورنا پڑگیا۔
اطلاعات کے مطابق ایتھنز میں موجود غاصب اسرائیلی سفارت خانے کے کارکنوں نے بڑھتے ہوئے عوامی غم و غصے اور احتجاج کے دباؤ کی وجہ سے اپنی رہائش خالی کردی ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں صہیونی حملوں کی تباہ کاریوں اور انسانی المیوں کی دل دہلا دینے والی تصاویر نے عالمی سطح پر شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔ امریکہ، آسٹریلیا، جرمنی، ترکی، مراکش، تیونس اور دیگر ممالک میں بھی عوام نے ظالم وسفاک صہیونی ریاست کے خلاف سڑکوں پر نکل کر مظاہرے کیے جن کا مقصد غزہ میں جاری ظلم و ستم کو روکنا اور فلسطینی عوام کی حمایت کرنا تھا۔
یونان میں فلسطینیوں کے مظاہروں اور عوامی ردعمل کے باعث قابض اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے یہ انخلاء ناگزیر ہو گیا۔