(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں قابض اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری اور قتل عام کا سلسلہ جاری ہے جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید اٹھاسی فلسطینی شہید اور تین سو چوہتر شدید زخمی ہو گئے۔
فلسطینی وزارت ِصحت کے تازہ ترین اعداد و شمارکے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اٹھاسی فلسطینی شہید ہوئے جن میں سے بارہ کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں ہیں۔
شدید غذائی قلت اور فاقہ کشی کے باعث مزید چھ افراد بشمول بچے شہید ہو گئے جس سے بھوک کے سبب شہید ہونے والوں کی کل تعداد ایک سو تینتس ہو گئی ہے جن میں ستاسی بچے شامل ہیں۔
روزی کمانے کی کوشش میں مزید گیارہ فلسطینی شہید ہوئے جس سے روزی کی تلاس میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد گیارہ سو بتیس ہو گئی ہے۔
غزہ میں ساتھ اکتوبر 2023 سے جاری معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی سے اب تک شہداءکی تعداد انسٹھ ہزار آٹھ سو اکیس ہوگئی ہے جبکہ ایک لاکھ چوالیس ہزار آٹھ سو اکاون شہری زخمی ہو چکے۔
وزارتِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اب بھی سینکڑوں لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں لیکن شدید بمباری اور خطرات کے باعث امدادی ٹیمیں ان تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ یہ نسل کشی عالمی برادری کی خاموشی کے سائے میں جاری ہے جس میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ایک بڑی تعداد کو بے دردی سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔