(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمنی حکومتی جماعت انصار اللہ نے کہا ہے کہ قابض ریاست کی بندرگاہوں کے ساتھ کام کرنے والی کسی بھی کمپنی کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائےگا۔
یمن کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان تمام بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے جو ایسی کمپنیوں کی ملکیت ہوں جو صہیونی بندرگاہوں کے ساتھ کاروبار کرتی ہیں خواہ ان جہازوں کا تعلق کسی بھی ملک سے ہو۔
یمنی فوج کے ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں خبردار کیا کہ اگر کمپنیاں ان کی وارننگ کو نظر انداز کریں گی تو ان کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا چاہے ان کا سفر کسی بھی منزل کی جانب ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمنی مسلح افواج تمام ممالک سے اپیل کرتی ہیں کہ اگر وہ اس کشیدگی سے بچنا چاہتے ہیں تو قابض سفاک و ظالم حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ غزہ میں معصوم و نہتی فلسطینی عوام کی نسل کشی بند کرے اور محاصرہ فل فور ختم کرائے۔
واضح رہے کہ ساتھ اکتوبر 2023 سے غاصب جابر صہیونی حکومت کی طرف سے غزہ میں جاری نسل کشی کے آغاز کے بعد سے یمنی فوج فلسطین کی حمایت میں یمن کے ساحل کے قریب سے گزر کر قابض ریاست جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔
مئی میں امریکا نے یمن کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس میں امریکا نے یمن پرفضائی حملے بند کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن شرط رکھی کہ وہ بحری جہازوں پر حملے روک دیں۔تاہم یمنی حکومت نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ سفاک و ظالم ریاست کو نشانہ نہ بنانے کی کوئی ضمانت نہیں دیتا۔