(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سینئر رہنما خالد مشعل نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے غزہ کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے غزہ تک خوراک اور ادویات کی فراہمی کے لیے زمینی راستہ کھلوائے۔
خالد مشعل نے مولانا فضل الرحمان کو غزہ میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت سے پیدا ہونے والی سنگین انسانی صورتحال سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے قابض صیہونی ریاست کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ صیہونی ریاست کو جنگی جرائم سے روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے خالد مشعل کو یقین دلایا کہ غزہ کے معاملے پر پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں متفقہ طور پر پاکستانی حکومت سے اس سلسلے میں اقدامات کا مطالبہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ اور فلسطین کا مسئلہ مذہبی جماعتوں کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔
اس سے قبل بھی مولانا فضل الرحمان نے قطر میں حماس کے رہنماؤں اسماعیل ہنیہ اور خالد مشعل سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں انہوں نے فلسطینی آزادی کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ ان ملاقاتوں میں حماس کی قیادت نے پاکستانی عوام اور جے یو آئی (ف) کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت پر شکریہ ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان غزہ کے لیے انسانی امداد کی متعدد کھیپیں بھیج چکا ہے جن میں خیمے، کمبل، ادویات اور خوراک شامل ہیں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں بھی غزہ میں امداد کی ترسیل کے موجودہ نظام کو موت کا جال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے اور اقوام متحدہ کے زیر انتظام امدادی نظام کی بحالی پر زور دیا ہے۔