(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)جان مارشایمر، بین الاقوامی تعلقات کے معروف نظریہ پرداز، نے صیہونی حکومت کی حالیہ ایران کے خلاف جنگ پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا۔حالیہ 12 روزہ جنگ میں اسرائیلی دوبارہ ایران سے لڑائی میں شامل ہونے کے خواہش مند نہیں تھے، اور امریکی بھی یہی چاہتے تھے۔
ایرانیوں نے اسرائیل کو شدید نقصان پہنچایا، اور جب ٹرمپ انتظامیہ کو معلوم ہوا کہ ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں نصب کرنے کی تیاری کر رہا ہے تو انہیں شدید تشویش لاحق ہوئی۔
یہی تشویش اس بات کا سبب بنی کہ ٹرمپ حکومت نے اس معاملے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا، چنانچہ نہ قابض اسرائیل اور نہ امریکہ کسی نئی جنگ کو شروع کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ خطے میں طاقت کا توازن بدل چکا ہے اور ایران قابض اسرائیلی خطرات کو روکنے میں کامیاب رہا ہے۔