(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے کل صبح خان یونس کے مشرقی علاقے عبسان کبیرہ میں قابض صہیونی فوج کے ٹھکانے پر ایک جرات مندانہ حملہ کیا جس میں متعدد صہیونی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔
القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ خان یونس میں کارروائی کے دوران صہیونی فوج کی ایک میرکافا ٹینک اور ایک بکتر بند گاڑی کو یاسین ایک سو پانچ میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا جس سے قابض حکومت کو شدید جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
مجاہدین نے اس حملے کے بعد صہیونی فوج کے زخمی اہلکاروں کو نکالنے کے لیے اترنے والے ہیلی کاپٹروں کو بھی اپنی آنکھوں سے دیکھا اور ان کی نگرانی کی۔ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ غاصب فوج اس اچانک حملے سے مکمل طور پر بوکھلا گئی۔
القسام بریگیڈز نے بتایا کہ کارروائی کے دوران ایک صہیونی فوجی کو زندہ گرفتار کرنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن میدان میں حالات سازگار نہ ہونے کی وجہ سے اسے جہنم واصل کر دیا گیا اور اس کا اسلحہ بھی اپنی حراست میں لے لیا گیا۔
اس سے قبل آج ہی القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ خان یونس کے علاقے میں پہلے سے بچھائے گئے بارودی مواد سے ایک صہیونی فوجی دستے کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملہ چوبیس جون سنہ2025ء کو خان یونس کے وسطی علاقے حارہ البیوک میں اس وقت کیا گیا جب صہیونی فوجی معصوم ونہتے فلسطینیوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنا کر واپس لوٹ رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ بارودی مکان کے دھماکے کے نتیجے میں صہیونی اہلکاروں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
القسام بریگیڈز نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ جب تک قابض اسرائیل غزہ میں درندگی اور نسل کشی جاری رکھے گا فلسطینی مزاحمت اس کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹی رہے گی۔ غزہ کے مختلف علاقوں میں القسام بریگیڈز قابض فوج کے خلاف اعلیٰ حکمت عملی پر مبنی کارروائیاں کر رہی ہے جس سے صہیونی فوج کی پیش قدمی بار بار روکی اور اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔