عالمی ادارہ خوراک: غزہ میں خوراک ایک دن کی ضرورت سے بھی کم
غزہ کے دو ملین سے زائد فلسطینی شدید انسانی بحران کا شکار ہیں قابض اسرائیل کے ظلم و جبر اور سخت محاصرے کی وجہ سے خوراک، پانی اور دوا کی شدید قلت ہو چکی ہے
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کے تحت کام کرنے والے عالمی خوراک پروگرام نے بدھ کو بتایا ہے کہ اُنیس مئی 2025 سے اب تک محصور غزہ کے لیے صرف نو ہزار ٹن خوراک ہی پہنچائی جاسکی ہے۔
اس ادارے نے اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ یہ مقدار غزہ کے ہر فرد کی روزانہ ضروریات سے بھی کم ہے جو ایک بہت بڑا انسانی المیہ ہے۔
عالمی خوراک پروگرام نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی ہنگامی امدادی کارروائیوں کو بڑھانے کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ امدادی کارکنوں کو محفوظ طریقے سے علاقے تک رسائی دی جائے اور میدان میں حالات بہتر کیے جائیں تاکہ وہ اپنے فرائض کو مؤثر طریقے سے انجام دے سکیں۔
یہ بیانات ایسے وقت میں دیے گئے ہیں جب غزہ کے دو ملین سے زائد فلسطینی شدید انسانی بحران کا شکار ہیں قابض اسرائیل کے ظلم و جبر اور سخت محاصرے کی وجہ سے خوراک، پانی اور دوا کی شدید قلت ہو چکی ہے۔
قابض اسرائیلی فورسز امریکہ کی مکمل حمایت کے ساتھ، ساتھ اکتوبر 2023 سے غزہ میں نسل کشی کے جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں اب تک ایک لاکھ اٹھاسی ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور عورتیں شامل ہیں اور گیارہ ہزار سے زائد لاپتہ ہیں، جبکہ لاکھوں فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں