(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) بدھ کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شعفاط پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران ایک نہتی اور عمر رسیدہ فلسطینی خاتون کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ یہ واقعہ فلسطینیوں کے خلاف جاری صہیونی نسل کشی کے المناک سلسلے کی ایک اور کڑی ہے۔
القدس گورنری کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق، شہید ہونے والی خاتون کی شناخت چھیاسٹھ سالہ ’زہیہ جودہ العبیدی‘ المعروف ام ناصر کے نام سے ہوئی ہے۔ قابض صہیونی فوج کے اہلکاروں نے انہیں سر میں گولی ماری جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گئیں۔ یہ ہولناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب قابض فوج نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے شعفاط کیمپ پر دھاوا بولا۔
اس خونریز چھاپے کے دوران نہ صرف ام ناصر کو شہید کیا گیا بلکہ متعدد دیگر فلسطینی شہری بھی قابض فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے زخمی ہوئے۔ یہ حملہ نہ کوئی پہلا واقعہ ہے اور نہ ہی آخری۔
مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر چھاپہ مار کارروائیاں، گرفتاریاں، گھروں میں گھس کر بچوں اور بزرگوں کی تذلیل اور گولیوں کی بوچھاڑ معمول بن چکی ہے۔
فلسطینیوں کے گھروں کو ان کے لیے قید خانہ بنانے والی یہ کارروائیاں درحقیقت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کی جاتی ہیں تاکہ فلسطینی عوام کو خوفزدہ کیا جا سکے، ان کی آزادی کی جدوجہد کو کچلا جا سکے اور ان کی نسل کشی کو جاری رکھا جا سکے۔