(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ظالمانہ جنگ کی شدت کے درمیان صہیونی جنگی قیدیوں کے خاندانوں نے قابض فوج کے جنوبی کمانڈر ینیف عاشور کے بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ قابض فوج اپنی اس جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اب اسے فوری طور پر ختم کر کے قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔
قیدیوں کے خاندانوں نے کہا ہے کہ قابض فوج گزشتہ بیس ماہ سے جاری کشمکش میں جو کچھ حاصل نہیں کر سکی وہ اب جنگ کی بھاری قیمت ادا کرنے کے باوجود بھی ممکن نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قابض فوج کی دعوے بازی اور دھمکیوں سے یہ حقیقت چھپ نہیں سکتی کہ جنگ اپنے اختتام کو پہنچ چکی ہے اور قیدیوں کی رہائی کا وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ قابض فوج ایران کے خلاف ایک ہفتے کی جنگ کا ذکر کر کے دعویٰ کرتی ہے کہ وہ وجودی خطرہ کو ختم کر دے گی لیکن غزہ میں چھ سو چھبیس دن سے جاری خونریز محاصرے اور حملے کے باوجود، ہزاروں جانوں کے ضیاع کے بعد بھی حماس کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ قیدیوں کے خاندانوں نے کہا کہ قابض فوج کے جنوبی کمانڈر کے بیانات عوام کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں اور قابض فوج اپنے جوانوں اور قیدیوں کی جانوں کے ضیاع کا ملبہ بھی ان پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ قابض فوج کے پاس کوئی حقیقی جنگی حکمت عملی نہیں جس سے قیدیوں کی بازیابی ممکن ہو اور صرف زبانی دعوے بازی سے وہ اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قیدیوں کے خاندانوں نے قابض فوج کے جنوبی کمانڈر کو خبردار کیا ہے کہ خالی نعروں اور جارحانہ بیانات سے جنگ کی یہ حقیقت نہیں بدلی جاسکتی کہ جنگ کا اختتام ہو چکا ہے۔