(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) رام اللہ کے شمال مشرق میں واقع گاؤں کفر مالک میں قابض اسرائیل کی فوج نے ایک معصوم فلسطینی بچے کو نہتے گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے تئیس جون 2025 کو جاری کردہ ایک مختصر بیان میں تصدیق کی کہ تیرہ سالہ عمار معتز حمايل کو قابض فوج نے کفر مالک کے قریب گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے عمار معتز حمايل پر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوا مگر اس کی حالت کا فوری طور پر معلوم ہونا ممکن نہیں تھا۔
قابض اسرائیل کی بزدلانہ دعوے بازی میں کہا گیا کہ یہ بچہ صہیونی آبادکاروں کی گاڑیوں پر پتھر پھینک رہا تھا۔ لیکن یہ دعوے محض بہانے اور فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی اصل حقیقت کو چھپانے کی کوشش ہیں۔
یہ واقعہ قابض فوج کی جانب سے فلسطینی بچوں سمیت بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے اور نسل کشی کے درندہ صفت حملوں کا ایک اور المناک ثبوت ہے۔ فلسطینی قوم کو ظلم و جبر کے اس طوفان میں مسلسل جانوں کے نذرانے دینا پڑ رہے ہیں لیکن صہیونی حکومت کی ان ظالمانہ کاروائیوں سے فلسطینیوں کا عزمِ آزادی کبھی نہیں توڑا جاسکتا۔
یہ شہادت فلسطینی بچوں کی معصومیت کے قتل عام کا محض ایک روپ ہے جو قابض حکومت کی درندگی اور اس کی ظالمانہ نسل کشی کی سیاہ داستان کا حصہ ہے۔
فلسطینیوں کا حق ہے کہ ان کی نسل کشی کے اندوہناک پہلو دنیا کے ہر گوشے میں پہنچائے جائیں تاکہ ظلم کے خلاف آواز بلند ہو۔