غزہ: مزاحمتی حملے میں صہیونی فوجی ہلاک و گاڑیاں تباہ
ان کارروائیوں میں دشمن کی کئی گاڑیاں تباہ ہوئیں جب کہ درجنوں صہیونی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ مجاہدین نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ فلسطین کی سرزمین پر قبضہ اب زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکے گا
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کی مجاہد اور جانثار تحریک "اسلامی جہاد” کے عسکری ونگ "سرایا القدس” نے اتوار کے روز ایک ویڈیو جاری کی جس میں قابض اسرائیلی فوجیوں اور ان کی بکتر بند گاڑیوں کو غزہ کے مشرقی علاقے الشجاعیہ کے محاذ پر مارٹر گولوں سے نشانہ بناتے دکھایا گیا ہے۔
یہ مناظر نہایت باریک بینی سے دشمن کی نگرانی کے بعد فلمائے گئے، جب قابض صہیونی افواج تل المنطار کے مقام پر معصوم فلسطینیوں پر اندھا دھند گولیاں برسا رہی تھیں۔ ان نہتے، بے گناہ اور مظلوم فلسطینیوں پر چلنے والی ہر گولی کے جواب میں فلسطینی مجاہدوں نے حوصلے، ایمانی قوت اور ہمت سے بھرپور وار کیا۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مجاہدین نے قابض اسرائیلی فورسز کی پوزیشنز پر مارٹر گولے برسائے جن کے نتیجے میں نہ صرف صہیونیوں فوجیوں میں کھلبلی مچ گئی بلکہ ایک بکتر بند گاڑی سے ان کے سپاہیوں کو دم دبا کر بھاگتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں مسلسل قابض دشمن کے خلاف اپنی کارروائیوں کو نہ صرف مؤثر طریقے سے انجام دے رہی ہیں بلکہ انہیں دستاویزی شکل میں محفوظ بھی کر رہی ہیں تاکہ دنیا کے سامنے قابض اسرائیل کے مظالم اور فلسطینی عوام کی بہادری کی حقیقت پیش کی جا سکے۔
ان کارروائیوں میں دشمن کی کئی گاڑیاں تباہ ہوئیں جب کہ درجنوں صہیونی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ مجاہدین نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ فلسطین کی سرزمین پر قبضہ اب زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکے گا۔
قابض اسرائیل کی افواج نے جب سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ غزہ پر حملے شروع کیے ہیں فلسطینی مزاحمتی قوتیں ہر محاذ پر ان کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں۔ واضح رہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ اُنیس جنوری کو نافذ ہوا تھا، لیکن قابض ریاست اسے مسلسل پامال کررہی ہے۔
قابض صہیونی ریاست کو امریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے اور اس کی مدد سے ساتھ اکتوبر سنہ2023ء سے لے کر اب تک غزہ میں وہ انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں جنہیں سن کر روح کانپ اٹھتی ہے۔
اس قیامت خیز درندگی میں اب تک ایک لاکھ ستاسی ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت معصوم بچوں اور بے گناہ خواتین کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں جب کہ لاکھوں فلسطینی دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
فلسطینی مزاحمت آج بھی پوری استقامت کے ساتھ اپنی سرزمین، اپنے حق، اور اپنی غیرت کا دفاع کر رہی ہے۔ قابض فوج کے ہر حملے کا جواب ایمان، عزم، اور قربانی سے دیا جا رہا ہے اور وہ دن دور نہیں جب یہ سرزمین اپنے اصل وارثوں کے ہاتھوں میں لوٹ آئے گی۔