اسرائیل یا انڈیا مسلمانوں پر ظلم کرتے ہیں تو انہیں کھلی چھٹی کیوں
مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ پاکستان کو خطے میں ایران جیسے ممالک کا اعتماد حاصل کرنا چاہیے اور فلسطینیوں، اہل غزہ، اور دیگر مظلوم مسلمانوں کے ساتھ عملی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے
قومی اسمبلی اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم، مسلم دنیا کی بےحسی، اور پاکستان کی داخلی و خارجی پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں 60 ہزار سے زائد مسلمان شہید ہو چکے ہیں، اور اسرائیلی درندے اب بھی خون کے پیاسے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ امت مسلمہ کھل کر مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہو اور صرف بیانات کی بجائے عملی اقدامات کرے۔
مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھایا کہ اگر ایران اسرائیل کو جواب دیتا ہے تو اسے روکنے کی کوشش کیوں کی جاتی ہے؟ اگر پاکستان انڈیا کو جواب دیتا ہے تو پاکستان کے ہاتھ کیوں روکے جاتے ہیں؟ لیکن جب اسرائیل یا انڈیا مسلمانوں پر ظلم کرتے ہیں تو انہیں کھلی چھٹی کیوں دی جاتی ہے؟
مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ پاکستان کو خطے میں ایران جیسے ممالک کا اعتماد حاصل کرنا چاہیے اور فلسطینیوں، اہل غزہ، اور دیگر مظلوم مسلمانوں کے ساتھ عملی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔