(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی ریاست کی خونریز جارحیت ایک بار پھر بے گناہ فلسطینیوں کے خون سے سرزمینِ فلسطین کو تر کر گئی۔ آج مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں ایک دلیر فلسطینی نوجوان اس وقت شہید ہو گیا جب وہ اپنی سرزمین کا دفاع کرتے ہوئے قابض صہیونی فوج سے لڑ رہا تھا۔
موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شمالی مغربی کنارے کے علاقے جنین میں قابض اسرائیلی فوج نے علی الصبح ایک بڑی کارروائی کی۔ اس دوران فلسطینی مجاہدین نے بہادری کے ساتھ دشمن کی پیش قدمی روکنے کی کوشش کی، جس کے دوران جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
فلسطینی ذرائع نے تصدیق کی کہ جھڑپ کے دوران ایک نوجوان مزاحمت کار قابض صہیونی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن گیا اور موقع پر ہی جامِ شہادت نوش کر گیا۔ شہید نوجوان کی شناخت کچھ دیر بعد سامنے لائی جائے گی۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے علاقے کا محاصرہ کیا، گھروں پر چھاپے مارے، اور خوف و دہشت کی فضا قائم کی۔ صہیونی فوجیوں نے نہتے شہریوں پر اندھا دھند گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
یہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ قابض صہیونی فوج نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا ہو۔ بلکہ گزشتہ مہینوں میں اس طرح کے روزانہ کے حملے، نسل کشی کی کھلی سازش کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔ عالمی عدالتِ انصاف سے جنگی جرائم کے مرتکب بنجمن نیتن یاھو کی حکومت اور اس کی خون آشام فوج فلسطینیوں کے وجود کو مٹانے کے درپے ہے۔
قابض ریاست نے غزہ میں تو زمین کو جہنم بنا ہی رکھا ہے، مگر مغربی کنارے میں بھی وہی خونریزی، وہی تباہی اور وہی انسانیت سوز مظالم جاری ہیں۔ شہادت کی راہ پر چلنے والے یہ نوجوان آج پوری امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں۔