(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) جرمن ایئر لائن "لوفتھانزا گروپ” نے منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے لیے اپنی پروازوں کی معطلی میں ایک اور ہفتے کی توسیع کر رہا ہے۔ کمپنی کے بیان کے مطابق، اس کی تمام ذیلی فضائی کمپنیاں 22 جون، اتوار کی شب تک تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کے لیے کوئی پرواز نہیں چلائیں گی۔
یہ پروازیں مئی کے آغاز میں اس وقت معطل کی گئی تھیں جب یمن سے داغا گیا ایک میزائل بن گوریون ایئرپورٹ کے قریب آ گرا تھا۔ اس معطلی کا اطلاق لوفتھانزا، سوئس ایئر، برسلز ایئرلائنز، آسٹریئن، یوروونگز، ایٹا اور لوفتھانزا کارگو سمیت تمام ذیلی کمپنیوں پر ہوگا۔
اسی دوران اطالوی ایئر لائن "الیتالیہ” نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہی مدت تک تل ابیب کے لیے پروازیں معطل رکھے گی۔
یمن کی حوثی تنظیم "انصار اللہ” کی جانب سے اسرائیلی علاقوں پر میزائل حملوں کے بعد متعدد بین الاقوامی ایئرلائنز نے سیکیورٹی خدشات کے باعث اسرائیل کے لیے پروازیں بند کر دی ہیں۔ یہ حملے غزہ پر جاری جنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر کیے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، امریکی "یونائیٹڈ ایئرلائنز” نے 5 جون، نیدرلینڈز کی "ٹرانسویویا” نے 3 جون، اور لٹویا کی "ایئر بالٹک” نے 6 جون سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کیا ہے، جب کہ دیگر ایئرلائنز، جیسے "ایبریا ایکسپریس”، "ایئر انڈیا”، "ایزی جیٹ”، "رائن ایئر”، "برٹش ایئرویز”، "ایئر سی شلز” اور "ایئر کینیڈا” نے مختلف تواریخ تک پروازیں معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے، انصار اللہ نومبر 2023 سے غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف کارروائیوں میں ڈرون اور میزائل حملوں کے ذریعے اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے، جن میں بن گوریون ایئرپورٹ اور اسرائیلی بحری تجارتی جہاز بھی شامل ہیں۔