(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی طرف سے جاری نسل کشی کو آج چھ سو سات دن مکمل۔ یہ ہولناک جنگ ایسے وقت میں شدت اختیار کر چکی ہے جب صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے جنگ بندی کے معاہدے سے انکار کرتے ہوئے امریکی عسکری اور سیاسی حمایت کے سائے میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔
عالمی ضمیر نے اس قتل عام پر اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ اور انسانیت کی دُہائیوں کے باوجود بین الاقوامی ادارے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ آج بدھ کی صبح سے اب تک قابض صہیونی اسرائیلی فوج نے غزہ پر درجنوں فضائی حملے کیے، جبکہ مارچ سنہ2025ء سے خوراک کی رسد پر مکمل پابندی کے باعث غزہ کے شہریوں کو قحط جیسے حالات کا سامنا ہے۔
معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں پر موت مسلط کی جا رہی ہے۔طبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آج صبح تک غزہ بھر میں قابض صہیونی ریاست کی جانب سے بمباری کے نتیجے میں چھبیس( 26 )فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔خان یونس کے علاقے عبسان کبیر میں سکولوں کے قریب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے حملے میں دو نوجوان براء سامی قدیح اور عہد اسماعیل قدیح شہید ہو گئے۔خان یونس ہی میں دوار موزہ کے قریب مسجد الشہداء کے سامنے قابض صہیونی فوج کی بمباری میں سالم عبدالحکیم شعت اور براء عثمان شعت شہید ہوئے۔
وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ پر قابض صہیونی فوج کے حملے میں محمود ابو نار شہید اور دس دیگر فلسطینی زخمی ہوئے۔دیر البلح میں شہداء الاقصی ہسپتال کی عمارت پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی تین ڈرون حملوں کے نتیجے میں شمسی توانائی کا نظام، بجلی کی وائرنگ، پانی کے ذخیرے اور بالائی منزلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
جبالیہ البلد میں دو فلسطینی قابض بمباری میں شہید ہو گئے جبکہ شمالی غزہ کے علاقے التوام سے تین شہداء احمد سلاوی، توفیق شرافی اور ایاد زیدان کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ غزہ شہر کے محلہ صبرہ میں شارع الثلاثینی پر واقع ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں احمد عثمان الدریملی اور ان کا ایک بیٹا شہید جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے۔
خان یونس کے وسطی علاقے شارع جلال میں ایک رہائشی فلیٹ پر حملے میں معصوم بچہ ادیب احمد ابوطہ شہید اور متعدد شہری زخمی ہو گئے۔ قابض صہیونی ریاستی ڈرون نے خان یونس کے مغرب میں واقع اسکول الحناوی میں عارضی پناہ گزینوں کی خیمہ گاہ پر بمباری کی، جس میں چودہ( 14 )فلسطینی شہید ہوئے، جن میں بچے اور عورتیں شامل ہیں۔ خان یونس کے مشرق میں مفترق الاوروبی کے قریب کینیڈا ہال مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔
غزہ شہر کے شمال مشرقی علاقوں پر بھی شدید فضائی حملے کیے گئے۔ خان یونس کے جنوب میں قیزان النجار کے علاقے پر بھی قابض صہیونی افواج کی طرف سے گولیاں برسائی گئیں۔