(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غاصب صیہونی بحریہ کے جنگی جہاز قافلے کی کشتیوں کے انتہائی قریب آ گئے اور بارہا ان کے گرد گشت کیا۔ الجزیرہ کے مطابق سفاکانہ اسرائیلی بحریہ کا ایک جنگی جہاز بغیر لائٹس آن کیے اندھیرے میں قافلے کا راستہ روکنے کی کوشش کرتا رہا۔
ترجمان کاروان صمود کا کہنا ہے کہ ظالم اسرائیلی افواج نے کشتیوں کے کیمروں پر شدید حملے کی کوشش کی تاہم عملے نے نظام کو بحال کر لیا۔ ابھی تک براہِ راست حملہ نہیں کیا گیا تاہم کشتیوں کو روکنے کی کوششیں جاری ہیں۔
صمود فلوٹیلا کی منتظم یاسمین اجار نے خبردار کیا ہے کہ اگر صیہونی افواج نے بین الاقوامی پانیوں میں حملہ کیا تو یہ ایک کھلا جنگی جرم ہو گا۔
وائل نوار صمود بیڑے کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے رکن کے مطابق غاصب اسرائیلی جنگی کشتیوں نے قافلے کی پیشتاز کشتی آلما کے قریب پہنچ کر اس کے مواصلاتی نظام کو متاثر کیا تاہم قافلہ اپنی منزل کی طرف بڑھتا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ جابر اسرائیلی بحریہ اس وقت سخت حیران ہوئی جب صمود بیڑے کی کشتیوں نے بیک وقت سیریوس کشتی کے گرد دوبارہ منظم ہو کر آگے بڑھنے کی حکمت عملی اختیار کی۔ قاتلانہ اسرائیلی جنگی جہازوں نے سیریوس کو گھیرنے کی کوشش کی لیکن باقی کشتیوں نے بغیر رکے اپنی پیشقدمی جاری رکھی۔
وائل نوار کے مطابق قابض افواج بارہا راستہ روکنے کی کوشش کرتی رہیں لیکن ہر بار صمود بیڑے کی اجتماعی مہارت کے باعث ناکام ہوئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر سینتالیس کشتیوں کو روک بھی دیا جائے تو ااڑتالیسویں کشتی ہر صورت غزہ پہنچے گی۔
عالمی "صمود بیڑے” کے کوآرڈینیٹر نے عربی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ چند گھنٹے قبل قابض اسرائیلی جنگی کشتیوں نے اپنے چراغ بجھا کر بیڑے کو گھیرے میں لیا۔
ان کے مطابق قابض افواج نے جان بوجھ کر کشتیوں کے مواصلاتی نظام کو مفلوج کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ غاصب اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ امدادی بیڑا غزہ کی طرف جانے سے نہ روکا جائے۔
صمود بیڑے کے ذمے دار نے واضح کیا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہر امدادی بیڑے کو بین الاقوامی پانیوں میں آزادانہ نقل و حرکت کا حق حاصل ہے۔ ان کے بقول،اگر قاتل ناجائز ریاست اسرائیل ان کشتیوں پر حملہ کرتا ہے تو یہ ایک کھلا جنگی جرم تصور ہوگا۔