پرتگال میں غزہ سے یکجہتی، صہیونی نسل کشی کے خلاف مظاہرے
پرتگالی تحریک برائے حقوقِ عوامِ فلسطین اور مشرق وسطیٰ میں امن نے مشہور سائیکل ریس میں قابض اسرائیل پریمیئر ٹیک ٹیم کی شرکت کے خلاف ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) پرتگال کے مختلف شہروں میں جمعرات کو سول سوسائٹی کی تنظیموں نے قابض اسرائیل کے غزہ پر جاری وحشیانہ حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالیں۔ ان مظاہروں کا مقصد فلسطینی عوام اور ان کے جائز نصب العین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا۔
دارالحکومت لسبون کے "روسیو” اسکوائر پر ایک انتہائی پراثر تقریب منعقد ہوئی، جہاں ساتھ اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری نسل کشی کی جنگ میں شہید ہونے والے اٹھارہ ہزار ساتھ سو چھبیس معصوم بچوں کے نام پکارے گئے۔ یہ منظر اس عظیم انسانی سانحے کی شدت اور پرتگالی عوام کے فلسطینیوں کے ساتھ گہرے دکھ اور ہمدردی کا عکاس تھا۔
جنوبی شہر فارو میں بھی ہزاروں افراد نے ایک بڑی ریلی میں شرکت کی۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور قابض اسرائیل کے حملے روکنے اور بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مجرمانہ پالیسی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے فلک شگاف نعرے لگائے۔ شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
اس کے علاوہ پرتگالی تحریک برائے حقوقِ عوامِ فلسطین اور مشرق وسطیٰ میں امن نے مشہور سائیکل ریس میں قابض اسرائیل پریمیئر ٹیک ٹیم کی شرکت کے خلاف ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس اقدام کو امن پسندوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی کوشش قرار دیا گیا خاص طور پر ایسے وقت میں جب عالمی عدالتِ انصاف غاصب صہیونی سفاک حکومت کے خلاف نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کی سماعت کر رہی ہے۔
یہ احتجاجی مظاہرے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب قابض اسرائیل کو امریکہ کی کھلی پشت پناہی حاصل ہے اور وہ ساتھ اکتوبر 2023 سے غزہ میں اجتماعی نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ ان جرائم کے نتیجے میں اب تک دو لاکھ گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور لاکھوں اپنے گھروں سے جبراً بے دخل کر دیے گئے ہیں۔