• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 18 ستمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

مرکزِ حق واپسی : عالمی قافلے کی غزہ تک رسائی اور استقامت کے تحفظ کا مطالبہ

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بحری بیڑہ ایک ایسے وقت میں روانہ ہو رہا ہے جب غزہ میں انسانی بحران اپنی بدترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔

جمعرات 18-09-2025
in بریکنگ نیوز, خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین
0
مرکزِ حق واپسی : عالمی قافلے کی غزہ تک رسائی اور استقامت کے تحفظ کا مطالبہ
0
SHARES
2
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) لندن میں قائم "مرکزِ حقِ واپسی فلسطین” نے عالمی برادری سے فوری اور مؤثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ "عالمی صمود فلوٹیلا” کو تحفظ فراہم کیا جا سکے اور اسے غزہ کی پٹی تک پہنچنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ محصور عوام تک امدادی سامان اور ضروری اشیائے خورد و نوش پہنچا سکے اور قابض اسرائیل کے ظالمانہ محاصرے کو توڑ سکے۔

مرکزِ واپسی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ یہ قافلہ استقامت جس میں عالمی انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں اور جو قیمتی امدادی سامان لے کر روانہ ہو رہا ہے اپنے آغاز سے ہی سیاسی دباؤ اور بار بار حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔ بیان میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ اس قافلے کو روکنے کے لیے ڈرون طیاروں سے نشانہ بنانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ مرکز نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی صریح ًخلاف ورزی ہیں بلکہ غزہ کی عوام کے خلاف اجتماعی سزا کی پالیسی میں براہِ راست شرکت کے مترادف ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بحری بیڑہ ایک ایسے وقت میں روانہ ہو رہا ہے جب غزہ میں انسانی بحران اپنی بدترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ بیس لاکھ سے زائد فلسطینی خوراک، ادویات اور پینے کے صاف پانی کی شدید کمی کا شکار ہیں۔ اس کے ساتھ غزہ کا صحت کا نظام مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے اور قابض اسرائیل کی جارحیت نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔

مرکزِ واپسی نے واضح کیا کہ اس بحری بیڑے کا مقصد صرف امداد پہنچانا نہیں، بلکہ یہ عالمی ضمیر کو بیدار کرنے کی ایک پکار ہے جو اجتماعی سزا کے خلاف بلند ہو رہی ہے۔ بین الاقوامی انسانی قوانین اور جنیوا کنونشن شہریوں کے امداد حاصل کرنے کے حق کو یقینی بناتے ہیں اور انسانی ہمدردی پر مبنی اقدامات کو نشانہ بنانے کو جنگی جرم قرار دیتے ہیں۔

مرکزِ واپسی نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور ایک ایسی قرارداد منظور کریں جو اس بحری بیڑے کے تحفظ اور اس کی محفوظ رسائی کو یقینی بنائے۔ اس کے ساتھ ہی یورپی یونین اور دیگر بااثر ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ قابض اسرائیل پر حقیقی سیاسی اور سفارتی دباؤ ڈالیں تاکہ کسی بھی جارحانہ کارروائی کو روکا جا سکے اور امدادی جہازوں کے لیے سمندری راستے کھولے جائیں۔

مزید برآں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا کہ وہ اس بحری بیڑے کے سفر کی نگرانی کریں کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کو ریکارڈ کریں اور ذمہ داروں کو عالمی عدالتوں کے کٹہرے میں لائیں۔

بیان کے اختتام پر مرکزِ واپسی نے کہا کہ عالمی بحری بیڑہِ صمود کی کامیابی درحقیقت عالمی برادری کے لیے ایک سخت آزمائش ہوگی کہ وہ کس حد تک بین الاقوامی انسانی قوانین اور انصاف و انسانیت کی اقدار پر کاربند ہے۔

Tags: تحفظصہیونی فوجصیہونی ریاستعالمی صمود فلوٹیلاغزہفلسطین
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.