(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) جمعہ کے روز مراکش کے ہزاروں شہریوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت کی اور قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری بھوک اور قحط کی مجرمانہ پالیسی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہوا جب غزہ پر مسلط کردہ اجتماعی نسل کشی کی جنگ کو تقریباً تئیس ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔
یہ مظاہرے "الہیئہ المغربیہ لنصرۃ قضایا الامہ” (امت کے مسائل کی حمایت کے لیے) مراکشی کمیٹی کی کال پر نمازِ جمعہ کے بعد مختلف شہروں میں منعقد کیے گئے۔
غزہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے نوے ہفتے بھی احتجاجی مظاہرے جاری رہے جن کا مرکزی نعرہ تھا "تمہاری خاموشی ہمیں قتل کر رہی ہے۔”
یہ مظاہرے مراکش کے متعدد شہروں میں بیک وقت منعقد ہوئے جن میں طنجہ، تطوان، شفشاون، دارالبیضاء، جریدہ، انزکان، تارودانت، آغادیر، برکان اور وجدہ شامل ہیں۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "غزہ میں نسل کشی بند کرو” اور "فلسطین امانت ہے،قابض اسرائیل سے تعلقات کی بحالی غداری ہے” جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے پرجوش نعروں سے فضا کو گرما دیا، جن میں غزہ کی عظیم سرزمین کو مراکش کا سلام اور "مراکش سے فلسطین تک، قوم ایک ہے، دو نہیں” جیسے نعرے شامل تھے۔
احتجاج کے دوران شرکاء نے ایسی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں جو غزہ میں قابض اسرائیل کی مسلط کردہ قحط سالی اور بھوک سے متاثرہ معصوم عوام کے چہروں اور ان کے تباہ حال حالات کی عکاسی کر رہی تھیں۔