قطر: حماس نے جنگ بندی مان لی، غاصب اسرائیل بھی فوری قبول کرے
الانصاری نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد معاہدہ طے پا جائے گا اور فوری طور پر اس پر عمل بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عملی طور پر زمینی سطح پر اس بات کی کوئی ضمانت نہیں سوائے اس کے کہ دونوں فریق معاہدے پر کاربند رہیں۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے تازہ ترین تجویز جسے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے قبول کر لیا ہے، ایک مستقل جنگ بندی کے راستے کی ضمانت دیتی ہے اور اس وقت شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے یہی بہترین پیشکش ہے۔
منگل کو دوحہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الانصاری نے کہا کہ ثالثی کرنے والے فریق قابض اسرائیل کے جواب کے منتظر ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس جواب کے لیے کوئی مقررہ وقت نہیں البتہ یہ اطلاع ملی ہے کہ قابض اسرائیل اس تجویز کا جائزہ لے رہا ہے اور ہم جلد اور مثبت جواب کی امید رکھتے ہیں۔
الانصاری نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد معاہدہ طے پا جائے گا اور فوری طور پر اس پر عمل بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عملی طور پر زمینی سطح پر اس بات کی کوئی ضمانت نہیں سوائے اس کے کہ دونوں فریق معاہدے پر کاربند رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن کی ویتکوف کے ساتھ رابطے جاری ہیں اور مذاکرات کے ماحول کو مثبت قرار دیا۔