قابض اسرائیل کی مغربی کنارے میں یلغار، درجنوں فلسطینی گرفتار
آج ہفتے کی صبح مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں گھروں پر وحشیانہ چھاپے مار کر درجنوں بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا جبکہ متعدد گھروں کو عارضی تفتیشی مراکز میں تبدیل کر دیا گیا۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات اور آج ہفتے کی صبح مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں گھروں پر وحشیانہ چھاپے مار کر درجنوں بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا جبکہ متعدد گھروں کو عارضی تفتیشی مراکز میں تبدیل کر دیا گیا۔
الخلیل میں قابض فوج نے بیت امر کے علاقے الظہر پر حملہ کیا اور ابو ماریا، عرار، عوض، بحر، زعاقیق اور مقبل خاندانوں کے گھروں میں وحشیانہ انداز میں چھاپے مار کر تمام نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق ظالم فوج نے گرفتار شہریوں کو موقع پر ہی باندھ دیا اور ایک گھر کو تفتیشی مرکز میں تبدیل کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق اس علاقے سے کم از کم تیس فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ دورا کے جنوب میں واقع رابود اور ابو العسجا دیہات میں بھی چھاپے مارے گئے اور کئی شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
نابلس میں قابض فوج نے مطلوب احمد جبریل کے والد کو عین کیمپ سے گرفتار کر لیا تاکہ ان پر دباؤ ڈال کر انہیں خود کو فوج کے حوالے کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی، شہر سے محمد المبروک نامی ایک نوجوان کو بھی گرفتار کیا گیا۔
جنین میں قابض فوج نے یعبد قصبے پر بڑے پیمانے پر حملہ کر کے قبہ، ابو طبیخ، حمارشہ، ابو بکر، بدارنہ، ترکمان، عطاطرہ، جعب، کلانی اور عبادی خاندانوں کے درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ کئی گھنٹوں کی سخت تفتیش اور تشدد کے بعد ان میں سے بیشتر کو رہا کر دیا گیا۔
قلقیلیہ میں بھی ہجہ قصبے پر چھاپہ مارا گیا جہاں گھروں کی تلاشی کے بعد چھ شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا جن میں مقامی کونسل کے سربراہ بھی شامل ہیں۔
یہ افسوسناک گرفتاریاں قابض اسرائیل کی اس منظم حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کے تحت فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دے کر ان کے عزم کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔ فلسطینیوں کا عزم اور ان کا مقصد زندہ ہے اور یہ جابرانہ حملے اس مزاحمت کو مزید تقویت بخش رہے ہیں۔