(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیل کو گزشتہ چند مہینوں کے دوران اسلحے کے معاہدوں میں چھ سو ملین یورو سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے اور یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اربوں ڈالر مالیت کے مزید سودے بھی منسوخ ہو سکتے ہیں۔ یہ صورتحال ایک ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے جب یورپ میں قابض اسرائیل کے خلاف سیاسی اور معاشی تنہائی کی لہر میں تیزی آ گئی ہے جس کی بڑی وجہ غزہ میں جاری نسل کشی اور قتل ِعام ہے۔
معاشی امور کے ماہر صیہونی اخبار "کالکالیست” کے مطابق، حال ہی میں اسپین نے قاتل ا سرائیلی اسلحہ ساز کمپنی رافائیل کے ساتھ ایک نیا معاہدہ منسوخ کر دیا جس کے بعد گزشتہ چند ماہ میں منسوخ ہونے والے صہیونی حکومت کے اسلحے کے سودوں کی مجموعی مالیت تقریباً چھ سو ملین یورو تک پہنچ گئی ہے۔
صرف تین روز قبل اسپین نے رافائیل کمپنی سے دو سو ساتھ ملین یورو مالیت کے اسلحے کی خریداری کا معاہدہ منسوخ کیا تھا۔ یہ گزشتہ چند ماہ میں تیسرا موقع ہے جب میڈرڈ نے قابض اسرائیل کے ساتھ اسلحے کا کوئی سودا ختم کیا ہے۔ اس کی تفصیلات صیہونی اخبار ہارٹز نے شائع کی ہیں۔
کالکالیست کے مطابق منسوخ کیے گئے معاہدوں میں فضائی رہنمائی کے نظام، اینٹی ٹینک اسپائیک میزائلوں کے ساتھ راکٹ لانچر اور پولس میزائلوں کی فراہمی کے سودے شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ اقدامات اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز کی اس پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ غزہ میں نسل کشی کو روکا جا سکے۔ اس پالیسی کے تحت اسپین نے نہ صرف غاصب اسرائیلی جنگی جہازوں اور ہتھیاروں سے لدے بحری جہازوں کو اپنی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے سے روک دیا ہے بلکہ اسلحہ سازی میں استعمال ہونے والے اسٹریٹیجک خام مال کی برآمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
اخبار کے مطابق قابض اسرائیل کی دفاعی صنعت نے خبردار کیا ہے کہ ان حالات میں مزید اربوں ڈالر کے معاہدے یورپی ممالک یا دیگر ریاستوں کے ساتھ منجمد یا منسوخ ہو سکتے ہیں کیونکہ یورپ میں صہیونی بربریت کے خلاف سیاسی اور معاشی بائیکاٹ کی لہر مسلسل پھیل رہی ہے۔