(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غاصب اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں آپریشن کا آغاز کردیا۔ قابض اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ کی اسپتالوں میں باسٹھ شہدا اور تین سو چھیاسی زخمی لائے گئے۔ غزہ شہر کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ بھاری اور مسلسل بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں جبکہ اطلاعات ہیں کہ جابر اسرائیلی فوج نے اپنی زمینی کارروائی کو مزید وسیع کر دیا ہے منگل کی صبح سے اب تک ظالمانہ اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم باسٹھ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق صبح سے اب تک غزہ بھر میں کم از کم باسٹھ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق ان میں سے کم از کم باون افراد غزہ سٹی میں شہید ہوئے جہاںقابض اسرائیل نے شہر پر قبضہ کرنے کے لیے زمینی یلغار شروع کی ہے۔ وزارت ِصحت کے مطابق متعدد افراد اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں جہاں تک ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی رسائی ممکن نہیں۔ مجموعی طور پر ساتھ اکتوبر 2023ء سے اب تک شہدا کی تعداد چونسٹھ ہزارنوسو سڑسٹھ اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ پینسٹھ ہزار تین سو بارہ تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق اٹھارہ مارچ 2025 سے اب تک کی جارحیت میں بارہ ہزار چار سو سولہ شہدا اور تراپن ہزاردو سو اکہتر زخمی ریکارڈ کیے گئے۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں امداد وصول کرنے والوں پر حملوں کے نتیجے میں کوئی شہید تو نہیں ہوا لیکن ایک سو بارہ افراد زخمی ہوئے۔اب تک مجموعی طور پر چوبیس سو ستانوےشہدا اور اٹھارہ ہزار دو سو چورانوےسے زائد زخمی امدادی کاروانوں پر حملوں میں نشانہ بن چکے ہیں۔وزارتِ صحت کے مطابق قحط و غذائی قلت کے باعث مزید تین افراد(جن میں ایک بچہ شامل ہے) شہید ہوگئے جس کے بعد مجموعی تعداد چار سو اٹھائیس تک جا پہنچی ہے جن میں ایک سو چھیالیس بچے شامل ہیں۔غزہ میں قحط کے اعلان کے بعد سے اب تک صرف اس سبب سے ایک سو پچاس شہادتین ہو چکی ہیں جن میں اکتیس بچے شامل ہیں۔