فلسطینی دھڑے: دوحہ پر حملہ ثابت کرتا ہے کہ سفاک اسرائیل انسانیت کے لیے خطرہ ہے
اہل غزہ کو جبری ہجرت پر مجبور کرنا اور زندگی کی تمام بنیادی سہولیات کو تباہ کرنا چاہتا ہے صہیونی حکومت کسی بھی سیاسی حل تک پہنچنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی دھڑوں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے دوحہ میں حماس کی قیادت اور مذاکراتی وفد کو نشانہ بنانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل جنگ کو طوالت دینا، غزہ میں جاری نسل کشی کو برقرار رکھنا، اہل غزہ کو جبری ہجرت پر مجبور کرنا اور زندگی کی تمام بنیادی سہولیات کو تباہ کرنا چاہتا ہے صہیونی حکومت کسی بھی سیاسی حل تک پہنچنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
مزاحمتی دھڑوں نے بدھ کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی قیادت بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہنماؤں کے خلاف یہ بزدلانہ صہیونی پالیسی دراصل اس فسطائی اور مجرم دشمن کی ناکامی اور بے بسی کا منہ بولتا ثبوت ہے جو حماس اور فلسطینی عوام کی استقامت اور ثابت قدمی کے سامنے بار بار شکست کھا رہا ہے۔ صہیونی فوج اپنی شکست کی تکلیف کو اس وقت اور زیادہ شدت سے محسوس کر رہی ہے جب مقبوضہ بیت المقدس میں کی گئی کاری ضرب اور غزہ میں مزاحمت کے کامیاب حملوں نے اسے ہلا کر رکھ دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم اپنے ان عظیم شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں جو دوحہ میں صہیونی حکومت کے بزدلانہ اور غدارانہ حملے میں شہید ہوئے جن میں جہاد لبد، بدر الدوسری، ہمام الحیہ، عبداللہ عبد الواحد، مؤمن حسونہ اور احمد المملوک شامل ہیں۔ یہ سب اس وقت شہید ہوئے جب سفاک ظالم فصائیہ نے دارالحکومت دوحہ پر اپنا مجرمانہ حملہ کیا۔
مزاحمتی دھڑوں نے کہا کہ ہم ان شہداء کو الوداع کہتے ہوئے یہ اعلان کرتے ہیں کہ یہ جرم قابض اسرائیل کے اس خبیث اور سفاک چہرے کو بے نقاب کرتا ہے جسے مجرم ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کی فسطائی حکومت کی کھلی سرپرستی حاصل ہے۔ یہ حکومت عرب اور اسلامی ممالک کو کچلنے اور تمام عالمی قوانین و اقدار کو پامال کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے عرب اور اسلامی ممالک سمیت دنیا بھر کے تمام آزاد ضمیر انسانوں سے اپیل کی کہ وہ قابض اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں کیونکہ یہ دشمن اب پوری انسانیت کے لیے ایک کھلا خطرہ بن چکا ہے۔
مزاحمتی دھڑوں نے فلسطینی عوام، برادر قطری عوام، حماس کی قیادت اور بزرگ رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ ابو اسامہ کو اس عظیم قافلے کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان شہداء کو اپنی جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔