(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں قبائل اور عشائر کے اتحاد نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر جنگ بندی تسلیم کرنے اور غزہ کی پٹی پر جاری تباہ کن جنگ کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
فلسطین کے قومی اتحاد برائے قبائل و عشائر کے سربراہ، علاء الدین العکلوک نے کہا کہ قابض اسرائیل نہ تو غزہ کو امن میں دیکھنا چاہتا ہے اور نہ ہی اس کے باشندوں کو سکون سے جینے دینا چاہتا ہے۔ ہم دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ کو انسانیت کے نقطہ نظر سے دیکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی مزاحمت فلسطین کے حقوق کے دفاع میں ایک عظیم کردار ادا کر رہی ہے، اور ہم اس کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرنے کے فیصلے کی تعریف کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا انتظام صرف اہل غزہ کے ہاتھ میں ہوگا اور قبائل کسی بھی بیرونی حکمران کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزہ کے اندر کچھ نام نہاد انسانی تنظیمیں فلسطینیوں کی تذلیل کو اپنا معمول بنا چکی ہیں جبکہ عالمی تنظیمیں غزہ کے لیے ایک ڈھال کی حیثیت رکھتی ہیں اور وہ بھوک سے بے حال عوام میں منصفانہ طور پر امداد تقسیم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے گزشتہ پیر کی شب بتایا تھا کہ ثالثوں کی جانب سے پیش کردہ ایک نئے منصوبے کی تفصیلات سامنے آئی ہیں جسے اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔