(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) گلوبل صمود فلوٹیلا میں پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے گرفتاری سے قبل اپنا آخری پیغام سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا۔ انسٹاگرام پر اب سے نوگھنٹے قبل اپنا آخری پیغام شیئر کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اس کشتی کا نام یافا ہے لیکن میں اسے یحیحیٰ سنوار کہتا ہوں جس کے اوپر سبز ہلالی پرچم لگا ہوا ہے یہ آپ کے لیے قابلِ فخر ہے چوبیس کروڑ پاکستانیوں سے کہتا ہوں کہ اُٹھؤ اور اسرائیل، امریکا کے مظالم کے خلاف آگے بڑھو۔ اگلے چھ سے ساتھ گھنٹے اہم ہیں ہم پر حملہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے اپنے آخری پیغام میں کہا کہ اچھی خبر ہے کہ ڈھائی تین ہزار کلو میٹر کا سفر بیس دن اور بیس راتوں میں طے کرتے ہوئے ہم غزہ کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں غزہ کے ساحل سے اب ہمارا فاصلہ دو ہندسوں میں ہے۔ اب ہم سر زمین جہاد غزہ پہنچ رہے ہیں۔
مذکورہ ویڈیو کے بعد اب سے دو گھنٹہ قبل ایک اور ویڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے جسے مشتاق احمد نے گرفتاری سے قبل ریکارڈ کیا تھا تاہم اسے اب شیئر کیا گیا ہے۔
نئی ویڈیو میں سابق مشتاق احمد کہتے ہیں کہ جب آپ یہ ویڈیو دیکھ رہے ہوں گے اس وقت تک قابض اسرائیل نے ہم پر جارحیت کی ہوگی، ہم گرفتار ہوچکے ہوں گے یا قتل کر دیے گئے ہوں گے۔ ہمیں اپنی گرفتاری اور قتل کا کوئی خوف نہیں اللّٰہ نے ہمیں ہر خوف سے آزاد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد آپ احتجاج کریں سوشل میڈیا پر بھرپور آواز اُٹھائیں تاکہ جس مقصد کے لیے ہم نکلے ہیں، راہ داری کو قائم کرنا، امداد پہنچانا، نسل کشی کو روکنا اور اس نسل کشی کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مقصد حاصل ہوسکے۔