غزہ میں نسل کشی پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے: عراقچی
سید عباس عراقچی نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ، ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کو ایک خط لکھ کر غزہ میں انسانی المیہ اور قابض اسرائیلی مظالم کے خلاف ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہان سے غزہ میں جاری انسانی المیہ اورجابر صہیونی قبضے کے خطرناک منصوبے پر فوری اجلاس بلانے کی اپیل کی ہے تاکہ مسئلہ فلسطین کی حیثیت کو مضبوط کیا جائے اور تجاوزات روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق سید عباس عراقچی نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ، ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کو ایک خط لکھ کر غزہ میں انسانی المیہ اور قابض اسرائیلی مظالم کے خلاف ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔
عراقچی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال اب ایک انسانی بحران سے بڑھ کر نسل کشی کی صورت اختیار کرچکی ہے اور اس وقت فلسطینی عوام کو ایک منظم بربادی کا سامنا ہے۔سفاک صہیونی حکام نے کھل کر غزہ کو ختم کرنے اسے مستقل قبضے میں لینے اور فلسطینی حاکمیت کو مٹانے کے لیے غیرقانونی اور سنگین منصوبہ بندی کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اس سنگین صورتحال میں فوری اور مشترکہ اقدام ناگزیر ہے تاکہ نہ صرف انسانی مدد پہنچائی جائے بلکہ ناجائز صہیونی تجاوزات کو روکنے کے لیے سفارتی، قانونی اور اقتصادی حکمت عملی اپنائی جائے۔
آخر میں عراقچی نے اسلامی اتحاد کے مشترکہ اصولوں کی پاسداری کا اعادہ کرتے ہوئے تمام فریقوں سے فوری رابطے اور تیاریوں کی درخواست کی ہے تاکہ اس اہم اجلاس کے انعقاد میں تاخیر نہ ہو اور موثر اقدامات اٹھائے جاسکیں۔