(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ دو یرغمالیوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
حماس کے مطابق صہیونی ظالمانہ بمباری کے باعث یرغمالیوں کی زندگی خطرے میں ہے اور اس صورتحال سے نکلنے کے لیے شمالی غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے لیے حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غاصب قاتل فوج نے نصیرت پناہ گزین کیمپ سمیت کئی رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا تازہ حملوں میں مزید اکتالیس فلسطینی جامِ شہادت نوش کرگئے۔
وزارت صحت غزہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ ساتھ ا کتوبر 2023 سے اب تک جارحانہ حملوں میں چھیاسٹھ ہزار فلسطینی شہید اور ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
حکام کے مطابق رہائشی مکانات پر سفاکانہ بمباری سے طبی ٹیموں کو زخمیوں اور ملبے تلے دبے افراد تک پہنچنا نہایت مشکل ہوگیا ہے۔