(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) نسل کش نتن یاہو حکومت کی جانب سے غزہ پر ناجائز مکمل قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا منصوبہ سامنے آنے کے بعد اس پر عملدرآمد شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم دفاعی مبصرین اس منصوبے کو ناقابل عمل قرار دے رہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے نے ایک قابض اسرائیلی فوجی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے باوجود حماس کو نابود کرنے کا مقصد ہرگز پورا نہیں ہوگا۔
غزہ میں تعینات ایک اسرائیلی فوجی نے اعتراف کیا کہ وہ اس حقیقت سے شدید حیران ہے کہ ابھی تک ایسی جنگ کے بارے میں بات ہو رہی ہے جس کا اختتام بہت پہلے ہونا چاہیے تھا۔ غزہ پر قبضے کا فیصلہ دراصل صہیونی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے مترادف ہے کیونکہ حماس کا خاتمہ کسی طور ممکن نہیں۔
اس سے پہلے غاصب اسرائیل کے سابق آرمی چیف نے بھی اعتراف کیا ہے کہ تمام صہیونی ریزرو فوجی دوبارہ خدمت کے لیے تیار نہیں ہوں گے اور غزہ سے متعلق موجودہ حکمت عملی ناقص اور غیر منطقی ہے۔