عرب اسلامی اجلاس: اسرائیلی مظالم پر شدید ردعمل، فلسطینی ریاست کی حمایت
عرب اسلامی ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی بربریت، قطر پر حملے اور خطے میں کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ او آئی سی سیکریٹری جنرل، فلسطینی صدر، مصر، عراق، ترکی، پاکستان اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کی اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)سیکریٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طہٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھوک کا بطور ہتھیار استعمال گھٹیا حرکت ہے، غزہ میں امداد کی بلا تعطل اور فوری فراہمی یقینی بنانا ہوگی، ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ قابل ستائش ہے، قابض اسرائیلی بربریت اور مظالم نے تمام حدیں پار کر لی ہیں۔
ابراہیم طہٰ نے کہا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے خطے کے ملکوں کو نشانہ بنانا انتہائی تشویش ناک ہے، قطر پر قابض اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نےکہا کہ قابض اسرائیلی اقدامات روکنے کے لیےعملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے کہا کہ صہیونی ریاست نے دوحا میں حملہ کر کے تمام سرخ لکیریں عبور کرلیں، قابض اسرائیل عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن گیا ہے۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ قابض اسرائیل کی جارحیت پر عالمی برادری کی خاموشی معنی خیز ہے، یہ دہرا معیار ترک کرنا ہوگا۔
عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس میں امیر قطر، وزیراعظم شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان اور اردن کے شاہ عبداللّٰہ دوم کے ساتھ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مصر اور تاجک صدور بھی شریک ہیں۔