صہیونی کابینہ میں اختلاف، وزارتوں کے بجٹ میں کٹوتی
غزہ اور ایران کے خلاف مہنگی جنگوں کے مالیاتی نقصانات کو پورا کرنے کے لیے وزارتوں کے بجٹ میں بڑی کمی کا فیصلہ کیا ہے جس سے کابینہ میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی حکومت نے غزہ اور ایران کے خلاف مہنگی جنگوں کے مالیاتی نقصانات کو پورا کرنے کے لیے وزارتوں کے بجٹ میں بڑی کمی کا فیصلہ کیا ہے جس سے کابینہ میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
یہ فیصلہ گزشتہ روز کیا گیا جس کے تحت ظالم وزارتِ جنگ کے بجٹ میں اضافہ جبکہ دیگر وزارتوں کے بجٹ میں کمی کی گئی۔
اس اقدام کے خلاف بعض وزراء نے احتجاج کیا۔ ان میں انتہاء پسند سفاک صہیونی ایتمار بن گویر اور یوآو کیش شامل ہیں۔ وزیر تعلیم نے خبردار کیا کہ اگر بجٹ میں یہ کٹوتی واپس نہ لی گئی تو نیا تعلیمی سال شروع نہیں ہوسکے گا۔
اسی طرح صہیونی ظالم وزیر صحت حاییم کاتز نے جنوب فلسطین میں واقع سوروکا ہسپتال کی تعمیر نو کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت موجودہ بجٹ سے ہسپتال کی مرمت اور ترقی کے قابل نہیں رہے گی۔
قبل ازیں جابر وزیر جنگ نے ایران کے ساتھ ممکنہ ٹکراؤ اور غزہ میں جاری جنگ کی لاگت کو انتہائی مہنگا قرار دیا تھا جس کا اثر اب قابض حکومت کی کابینہ کی داخلی پالیسی اور بجٹ تقسیم پر واضح نظر آرہا ہے۔