(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مرکز برائے دفاع اسیران نے یہ انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جیل انتظامیہ نے فلسطینی قیدیوں کے خلاف منظم طریقے سے مظالم اور وحشیانہ سلوک میں شدت پیدا کردی ہے۔
جمعہ کو جاری کردہ اپنے بیان میں مرکز نے واضح کیا کہ جیلوں کی خصوصی جلاد یونٹیں روزانہ کی بنیاد پر قیدیوں کے کمروں ، بیرکوں پر حملے کرتی ہیں اورمعمولی بہانوں اور بے بنیاد الزامات کی آڑ میں ان پر وحشیانہ تشدد کرتی ہیں۔
مرکز کے مطابق جیل اہلکار پہلے قیدیوں کے کمروں میں صوتی اور گیس بم پھینکتے ہیں پھر ڈنڈوں، رائفل کے بٹوں اور تربیت یافتہ کتوں کے ذریعے قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ان پر زہریلی گیس کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے اور بجلی کے جھٹکوں سے اذیت دی جاتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ قیدی اس وقت انتہائی سخت موسمی حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جہاں درجہ حرارت پینتالیس ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے۔ کمروں میں شدید رش، ہوا کی ناقص آمد و رفت اور انسانی ضروریات کے کم سے کم تقاضوں کا بھی فقدان ہے۔
مرکز نے بتایا کہ شدید گرمی کی وجہ سے قیدی پوری رات سو نہیں پاتے اور ان کے بستر پسینے سے بھیگ جاتے ہیں کیونکہ زیادہ تر جیلیں صحرائی علاقوں میں واقع ہیں۔
مرکز نے اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ہونے والا یہ ظلم و ستم عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری اور ہنگامی مداخلت کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ ان مسلسل مظالم کو روکا جا سکے اور فلسطینی قیدیوں کو قانونی اور انسانی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔