سفاک اسرائیلی مظالم سے غزہ میں تباہ کن نقل مکانی، ایمنسٹی انٹرنیشنل
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بیان میں کہا کہ جنوبی غزہ میں پناہ گزینوں کے مقامات پانی، خوراک، طبی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے سے یکسر محروم ہیں جس کے باعث لاکھوں شہری موت کے شکنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ شہر پر وحشیانہ جارحیت نے زبردستی اجتماعی نقل مکانی کے ایک نئے اور تباہ کن مرحلے کو جنم دیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بیان میں کہا کہ جنوبی غزہ میں پناہ گزینوں کے مقامات پانی، خوراک، طبی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے سے یکسر محروم ہیں جس کے باعث لاکھوں شہری موت کے شکنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
تنظیم نے کہا کہ غزہ شہر اور شمالی غزہ میں اب بھی لاکھوں فلسطینی قابض فوج کے شدید فضائی اور زمینی حملوں کے نیچے محصور ہیں قابل ذکر ہے کہ آٹھ اگست کو صہیونی حکومت نے جنگی مجرم بنجمن نیتن یاہو کی تجویز کردہ اس منصوبے کی منظوری دی تھی جس کے تحت عالمی فوجداری عدالت کو مطلوب یہ جنگی مجرم غزہ پر دوبارہ بتدریج قبضے کا منصوبہ آگے بڑھا رہا ہے۔ اس منصوبے کا آغاز غزہ شہر سے کیا گیا جہاں تقریباً دس لاکھ فلسطینی بستے ہیں
صرف تین دن بعد ہی قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر پر ہمہ گیر قاتلانہ فوجی یلغار کی جس میں گھروں، رہائشی عمارتوں، پناہ گزینوں کے خیموں، ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا اور اندرونی علاقوں میں زمینی دراندازیاں کی گئیں جس سے بڑے پیمانے پر شہریوں کی نقل مکانی ہوئی۔