(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے حکومت دوریاستی حل کی رٹ لگانا چھوڑ دے قوم قابض اسرائیل کو تسلیم کرنے یا ابراہم اکارڈ کی جانب پیش قدمی کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ جب وزیراعظم نے انہیں کہا کہ دوریاستی حل پر( ن) لیگ اور جماعت اسلامی میں اختلاف ہے تو انہوں نے واضح کردیا کہ جماعت اسلامی کا وہی موقف ہے جو بانی پاکستان قائد اعظم اور پوری قوم کا ہے غاصب اسرائیل ایک قابض ریاست ہے اور پاکستان اس کے وجود کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جو کوئی بھی حماس کی مخالفت کرتا ہے وہ دراصل سامراج کا ایجنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس نے ٹرمپ معاہدہ کے جواب میں نہایت دانشمندی اور تدبر کا مظاہرہ کیا، حماس کے جواب کے بعد ٹرمپ نے قابض اسرائیل سے حملے بند کرنے کی اپیل کی جس پر تاحال عمل نہیں ہوا اسلامی دنیا کے حکمران اس دہشتگردی پر امریکی صدر سے سوال کیوں نہیں کرتے۔
حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں وزیراعظم سے حالیہ رابطہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے شہباز شریف پر واضح کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر حکومت کو قومی اور اصولی موقف اپناناچاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ دنیا میں سامراج کی مزاحمت میں حماس نے تاریخ رقم کردی حماس کی مزاحمت انسانیت اور خصوصی طور پر اسلامی تحریکوں کے لیے درس گاہ ہے، حماس کے مجاہدین نے نظم وضبط اور سمع و طاعت کی اعلی ترین مثال پیش کی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ سینیٹر مشتاق سمیت دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے تمام گرفتار امدادی کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری کوششیں کرے۔
امیرجماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ اتوار کو کراچی میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ملین مارچ کا اعلان کیا۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ سات اکتوبر کو گیارہ بجے دن گھروں سے نکل کر فری فلسطین تحریک کے حق میں آواز بلند کریں۔