(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غاصب اسرائیل نے خطے میں ’توسیع پسندانہ اور دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اپنا لیا ہے۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ جنگ بندی کے مذاکرات جاری ہونے کے دوران حماس کے مذاکراتی وفد کو نشانہ بنانا اس بات کا ثبوت ہے کہ سفاک صہیونی حکومت کا مقصد امن تک پہنچنا نہیں بلکہ جنگ کو جاری رکھنا ہے۔
بیان کے مطابق یہ صورتحال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ظالم ناجائز ریاست اسرائیل نے خطے میں اپنی توسیع پسندانہ پالیسی اور دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اختیار کر لیاہے۔
یاد رہے منگل کے روز صہیونی حکومت نے قطر میں حماس کے اعلی رہنماؤں کو حملہ کرکے قتل کرنے کی کوشش کی تاہم مقاومتی رہنما محفوظ رہے۔