• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
ہفتہ 23 اگست 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

انروا: غزہ غیر مسبوق بھوک کے سونامی کا شکار

غزہ جو کچھ دیکھ رہا ہے وہ ایک بے مثال انسانی طوفان ہے، جو قابض اسرائیل کی پالیسیوں کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے۔

جمعرات 21-08-2025
in بریکنگ نیوز, خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین
0
ایک سو گیارہ عالمی تنظیموں کا غزہ میں نسل کُشی و قحط ختم کرنے کا مطالبہ

Palestinian children react as they are given a plate of food at a food distribution point, set up by young men from the Madhoun family in Beit Lahia, in the northern Gaza Strip on July 18, 2024, amid the ongoing conflict between Israel and the Palestinian Hamas militant group. UN rights experts on July 9, 2024, accused Israel of carrying out a "targeted starvation campaign" that has resulted in the deaths of children in Gaza. The UN has not officially declared a famine in the Gaza Strip. (Photo by Omar AL-QATTAA / AFP)

0
SHARES
9
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ کے میڈیا مشیر عدنان ابو حسنہ نے کہا ہے کہ غزہ جو کچھ دیکھ رہا ہے وہ ایک بے مثال انسانی طوفان ہے، جو قابض اسرائیل کی پالیسیوں کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے۔

ابو حسنہ نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل غزہ کے تقریباً چھیاسی فیصد علاقے پر براہِ راست قبضے، اخراج کے احکامات اور علاقوں کو خطرناک بنانے کے ذریعے عملی کنٹرول قائم کر چکا ہے جس کی وجہ سے وہ دو لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی زندگیوں کے بارے میں مکمل طور پر بین الاقوامی برادری کے سامنے جوابدہ ہے جس میں صحت، تعلیم، پانی، بجلی، مواصلات اور حتی کہ کچرا اٹھانے کی خدمات شامل ہیں۔

ابو حسنہ نے بتایا کہ غزہ میں جاری قحط مصنوعی قحط ہے، جس کا فیصلہ قابض اسرائیل نے دومارچ 2025ء کو لیا جب اس نے خوراک، دوا اور ایندھن کی رسائی روک دی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ فلسطینیوں کو جنوب کی جانب جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے کی کوئی بھی کوشش بین الاقوامی انسانی قانون، جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل اونروا کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کو کمزور کیا جا سکے اور دو ریاستی حل کی کسی بھی سیاسی راہ کو ناکام بنایا جا سکے تاہم ایجنسی اپنا کام جاری رکھے گی۔

ابو حسنہ نے بتایا کہ ’انروا‘ نے مارچ تا جولائی کے دوران تقریباً ڈیڑھ لاکھ مریضوں کو صحت کی خدمات فراہم کیں، جن میں روزانہ اوسطاً اٹھارہ ہزار مریض شامل تھے اور ہزاروں ملازمین نفسیاتی مدد، پناہ، پانی کی تقسیم اور کچرا اٹھانے کے شعبوں میں کام کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ ایجنسی کا کام اب زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نہیں بلکہ لوگوں کو ان کے وطن میں زندہ رکھنے کے لیے ہے جس کے لیے فوری طور پر فائر بندی اور تمام انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔

غزہ جہاں دو لاکھ سے زائد افراد مقیم ہیں، 2023ء کے سات اکتوبر سے جاری جنگ کے بعد انسانی بحران کی لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں زندگی کی بنیادی سہولیات اور صحت کی خدمات خاص طور پر شمالی علاقے میں شدید متاثر ہوئی ہے۔

بین الاقوامی تنظیمیں خبردار کر رہی ہیں کہ غزہ میں صحت اور خوراک کی صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے اور اونروا نے اطلاع دی ہے کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں میں غذائی کمی کے کیسز مارچ تا جون اس سال کے دوران دوگنے ہو گئے ہیں جو محاصرے اور بنیادی ضروریات کی کمی کا براہِ راست نتیجہ ہے۔

Tags: انرواصہیونی فوجصیہونی ریاستغزہفلسطینفلسطینی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.