(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فیصلہ کیا ہے کہ دو ریاستی حل کے بارے میں ایک اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس بائیس ستمبر کو دوبارہ شروع کی جائے گی۔ کانفرنس کے ذریعے اس عمل کو بحال کیا جا رہا ہے جو اس موسمِ گرما مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئے تشدد کی لہر کے دوران معطل کر دیا گیا تھا۔
جنرل اسمبلی نے یہ زبانی قرارداد جمعے کے روز منظور کی۔ قرارداد سعودی عرب نے پیش کی تھی جس میں فلسطین کے مسئلے کے پُر امن تصفیے اور دو ریاستی حل کے نفاذ سے متعلق اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس کے دوبارہ انعقاد کا کہا گیا تھا۔
اس زبانی قرارداد کے منظور ہونے کے بعد قابض اسرائیل اور صہیونی حمایتی ٹرمپ انتظامیہ امریکا نے اس کی مخالفت کی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران اس کانفرنس کے انعقاد سے اکثریت سربراہانِ مملکت و حکومت اس تقریب میں شرکت کر سکیں گے۔
تا حال یہ واضح نہیں کہ فلسطینی صدر محمود عباس ذاتی طور پر اس کانفرنس میں شرکت کر سکیں گے یا نہیں کیونکہ صہیونی حمایتی ا مریکا نے فلسطینی حکام پر ویزا پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔