(روزنامہ قدس – آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی میڈیا میں گردش کرتی اطلاعات کے مطابق حالیہ دنوں میں اسرائیل کے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے متحدہ عراب امارات کا غیر اعلانیہ خفیہ دورہ کیا ہے اور اماراتی حکام سے بات چیت کی ہے کہ وہ غزہ میں جنگی قیدیوں اور دیگر صیہونی قیدیوں کے معاملے میں اپنا کردار ادا کرے۔
ایک عبرانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل نے اپنے وزیر خارجہ کے اس دورے کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اتوار کے روز اسرائیل کے اسٹیٹ کنٹرولر نے اس بات کی اجازت دے دی کے اس دورے کو میڈیا میں لے آیا جائے۔
اخباری رپورٹ میں یہ بھی دعوی کیا گیا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے اس دورے کے دوران بانکی مون سے بھی ملاقات کی جو کہ اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل رہ چکے ہیں۔
یسرائیل کاٹز اور اماراتی حکام کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ اقتصادی تعلقات میں اضافے پر بات چیت کی گئی۔ اسرائیلی وزیر نے اس موقع پر اماراتی حکام کو ایک ریلوے لائن منصوبے کی بھی تجویز پیش کی جس میں سعودی عرب، اردن اور دوسرے ممالک کو شامل کرنے کے بعد اسے اسرائیل کی حیفا بندرگاہ سے ملانے کی تجویز دی گئی۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان اعلانیہ تعلقات قائم نہیں مگر دونوں ملکوں میں خفیہ روابط اور تعلقات موجود ہیں۔ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کی سیکیورٹی کمپنیوں کے درمیان بھی دو طرفہ تجارتی تعلقات موجود ہیں۔