تباہ شدہ مکانات و ویران علاقوں میں حشرات، چوہے اور آوارہ جانور تیزی سے پھیل گئے ہیں اور یہی مقامات آج قابض اسرائیل کے فوجی اڈوں کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی اخبار یدیعوت احرونوت نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں تعینات قابض اسرائیلی فوج کے سپاہیوں میں خطرناک جلدی امراض اور شدید خارش پھیل رہی ہے جس کی بڑی وجہ فوجی ٹھکانوں پر کھٹمل (بیڈ بگز) کی وبا ہے۔
اخبار کے مطابق قابض فوج کے باقاعدہ سپاہیوں اور ریزرو اہلکاروں نے جو غزہ میں تباہ شدہ عمارتوں کے اندر بنائے گئے عارضی مورچوں میں مقیم ہیں، شدید خارش اور جسم پر سوجن کی شکایات کی ہیں جو رات کے وقت مزید تکلیف دہ ہو جاتی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ مسئلہ صرف غزہ کے وسطی اور جنوبی علاقوں تک ہی محدود نہیں، بلکہ شمالی غزہ کے محلہ الزیتون اور جبالیہ میں تعینات قابض اسرائیلی فوجی بھی انہی مسائل کا شکار ہیں۔
اخبار نے ایک ریزرو افسر کے حوالے سے لکھا کہ زمین پر ان آلودہ جگہوں پر سونا کھٹملوں کے پھیلاؤ کو مزید بڑھا رہا ہے یہاں تک کہ ان فوجیوں میں بھی جو بستروں پر سوتے ہیں۔ افسر کے مطابق یہ کیڑے فوجیوں کی وردیوں اور سلیپنگ بیگز کے ذریعے پھیل رہے ہیں جبکہ بیت الخلاء اور صفائی کے دیگر انتظامات کی عدم موجودگی نے حالات کو مزید بگاڑ دیا ہے۔
اخبار نے ایک سفاک فوجی کے والد کا بیان بھی شائع کیا جس نے بتایا کہ اس کا ظالم بیٹا اپنے جسم پر کاٹنے کے نشانات چھپانے کی کوشش کرتا رہا لیکن چھٹی کے دوران یہ ظاہر ہو گئے۔ اس نے کہا کہ اس کا بیٹا اور اس کے ساتھی انتہائی گندے اور غیر انسانی حالات میں رہ رہے ہیں جہاں کچرے کے ڈھیر ان کے بستروں کے قریب پڑے ہیں اور آوارہ کتے ان کے ساتھی بنے ہوئےہیں۔
والد کے مطابق فوجیوں کو پہلے بتایا گیا تھا کہ ان کی تعیناتی صرف چند ہفتوں کے لیے ہوگی لیکن اب وہ مستقل طور پر انہی جگہوں پر رہنے پر مجبور ہیں جس سے ان کی مشکلات اور صحت کے مسائل میں اضافہ ہو گیا ہے۔
صہیونی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق قابض اسرائیلی فوجیوں کی یہ حالت دراصل غزہ کی مجموعی تباہ حال صورتحال کا ایک حصہ ہے۔ ظالمانہ محاصرے نے پانی اور صفائی کی سہولیات کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔
لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور تباہ شدہ مکانات و ویران علاقوں میں حشرات، چوہے اور آوارہ جانور تیزی سے پھیل گئے ہیں اور یہی مقامات آج قابض اسرائیل کے فوجی اڈوں کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔