(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج نے آج بدھ کی صبح مغربی کنارے کے شہروں طوباس اور طولکرم میں فلسطینی شہداء اور قیدیوں کے دو گھروں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا۔
نمائندگان کے مطابق قابض فوج کی ایک بڑی تعداد نے طولکرم کے جنوبی علاقے کفر عبوش پر حملہ کیا اور قیدیوں عبداللہ اور عبدالرحمن ظافر بشناق کے اہل خانہ کو زبردستی ان کے گھر سے بے دخل کر دیا۔ اس کے بعد گھر کو بارودی مواد سے اڑا دیا گیا۔
آج صبح قابض اسرائیلی فوج نے طوباس شہر پر بھی چڑھائی کی اور شہداء احمد اور محمد دراغمہ کے گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد اسے دھماکے سے تباہ کر دیا۔
گزشتہ روز بھی قابض اسرائیلی فوج نے طوباس کے شمالی قصبے عقابہ میں شہید احمد ابو عرہ کا گھر مسمار کر دیا تھا۔ ابو عرہ اپنے ساتھی رافت دواسی کے ہمراہ اگست 2024 میں جنین کے وسط میں ایک سفاکانہ اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے۔
الخلیل کے قریب واقع قصبے بیت عوا میں بھی منگل کی صبح قابض فوج نے قیدی ثابت مسالمہ کے گھر کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔
قابض اسرائیلی فوج نے شہداء اور قیدیوں کے اہل خانہ کے گھروں کو تباہ کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ یہ عمل انتقامی کارروائی اور اجتماعی سزا کی ایک واضح شکل ہے جسے بین الاقوامی انسانی قانون صریحاً ایک جرم قرار دیتا ہے۔
یہ سب ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں قابض فوج اور صیہونی آبادکاروں کے جرائم عروج پر ہیں اور اس بربریت کو قابض اسرائیل کی انتہا پسند دائیں بازو کی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔