عراقچی: صہیونی جارحیت کے مقابلے کے لیے اسلامی ممالک کا تعاون ضروری
انہوں نے غزہ میں صہیونی حکومت کے جاری جرائم اور خطے میں اس کی توسیع پسندانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نسل کشی کو روکنے اور جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے امت اسلامی کے درمیان قریبی تعاون اور ہم آہنگی ناگزیر ہے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے سرکاری دورۂ تیونس کے دوران تاریخی جامع مسجد الزیتونہ کا دورہ کیا اور مفتی اعظم تونس، شیخ هشام محمود سے ملاقات کی۔
عراقچی نے اس موقع پر تیونس کے عوام اور حکومت کو میلاد النبی ص کی مبارکباد دی اور کہا کہ امت مسلمہ کو اپنے عظیم الشان پیغمبرﷺ کے پیغام ِوحدت کے گرد اکٹھا ہونا چاہیے۔
انہوں نے غزہ میں صہیونی حکومت کے جاری جرائم اور خطے میں اس کی توسیع پسندانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نسل کشی کو روکنے اور جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے امت اسلامی کے درمیان قریبی تعاون اور ہم آہنگی ناگزیر ہے۔
جامع مسجد الزیتونہ تیونس کی قدیم ترین مساجد میں شمار ہوتی ہے، جو سنہ اناسی ہجری میں تعمیر ہوئی اور صدیوں سے اسلامی علوم کے فروغ اور دینی تعلیمات کے اشاعت میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے۔