سابق قابض جنرل کا اعتراف: غزہ میں دو لاکھ شہادتیں اور زخمی
مارچ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونےوالےقابض فوج کے سابق سربراہ کےمطابق غزہ کی کُل آبادی کے دس فیصد سےزائد افراد درندہ صفت فوج کے ہاتھوں قتل یا زخمی ہوئے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) سفاک اسرائیلی فوج کے سابق سربراہ ہرزی ہالیوی نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی جنگ کےدوران دولاکھ سےزائد فلسطینی شہید اورزخمی ہوئے۔مارچ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونےوالےقابض فوج کے سابق سربراہ کےمطابق غزہ کی کُل آبادی کے دس فیصد سےزائد افراد درندہ صفت فوج کے ہاتھوں قتل یا زخمی ہوئے۔
صہیونی میڈیا کے مطابق جنوبی قابض اسرائیل میں گفتگو کرتے ہوئے سابق جنرل نے کہا کہ یہ جنگ کسی بھی طرح پُرسکون نہیں ۔
عرب میڈیا کے مطابق جابر اسرائیلی جنرل کے اعدادوشمار تقریباً وہی ہیں جو فلسطینی وزارت ِصحت کے ہیں اور اس سےپہلے تک ظالم ناجائز ریاست اسرائیل ان اعداد و شمار کوغلط قراردیتا رہاہے۔ فلسطینی وزارتِ صحت کےمطابق غزہ میں صہیونی جارحیت سے اب تک چونسٹھ ہزار ساتھ سو چھپن افراد شہید اور ایک لاکھ تراسٹھ ہزار آٹھ سو انسٹھ افراد زخمی ہوئے اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
ہالیوی نے واضح طور پر کہا کہ ظالم فوج کے وکلاء نے کبھی بھی جابرانہ فوجی فیصلوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی حتیٰ کہ غاصب فوجی اٹارنی جنرل یفات تومر یروشالمیکے پاس ویسے بھی فوج کےسربراہ کو روکنے کا اختیار نہیں۔ہرزی ہالیوی نے سترہ ماہ تک غزہ میں قتلِ عام کرنےوالی سفاک فوج کی قیادت کے بعد رواں برس مارچ میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دےدیاتھا۔