امریکہ نے اقوام متحدہ میں غزہ جنگ بندی قرارداد پھر ویٹو کر دی
سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد پیش کی گئی تاہم امریکہ نے ایک بار پھر قرارداد کو ویٹو کردیا جس کے بعد جنگ بندی کے حق میں پیش کیا گیا مسودہ منظور نہ ہوسکا۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد پیش کی گئی تاہم امریکہ نے ایک بار پھر قرارداد کو ویٹو کردیا جس کے بعد جنگ بندی کے حق میں پیش کیا گیا مسودہ منظور نہ ہوسکا۔
روس سمیت مختلف ممالک نے امریکی موقف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ الجزائر کے نمائندے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے غزہ کے عوام! ہمیں معاف کریں سلامتی کونسل معصوموں کا دفاع کرنے میں ناکام رہی۔
دوسری جانب ڈنمارک نے کہا کہ غزہ میں قحط ایک حقیقت ہے ہم فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ڈنمارک کے نمائندے نے مزید کہا کہ کئی ممالک کی جانب سے مطالبہ ہے کہ امداد بلا رکاوٹ غزہ پہنچائی جائے اور تمام یرغمالی رہا کیے جائیں۔
روسی نمائندے نے امریکا کے اقدام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد غزہ کی تباہی روک سکتی تھی لیکن واشنگٹن نے اسے ویٹو کردیا۔ سلامتی کونسل کی بے عملی انصاف کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی نے بھی امریکہ کے ویٹو پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کی رکاوٹ صہیونی غاصب حکومت کو مزید مظالم پر اُکسائے گی۔