(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل عرب اور مسلم ممالک کو درندگی کا نشانہ بنانا چاہتا ہے اسی تناظر میں قطر پر حملہ سامنے آیا ہے امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر اس ظالمانہ اور جابرانہ مساوات کو پوری امت پر تھوپنے میں برابر کا شریک ہے ۔
غزہ پر جاری صیہونی جارحیت اور خطے کی تازہ علاقائی و بین الاقوامی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صیہونی دشمن اپنی درندگی کی اس مساوات کو ہر حال میں اس پوری امت پر تھوپنا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ اس مساوات کے مقابلے میں کوئی عرب یا مسلم ملک استثنیٰ نہ رکھے۔
انہوں نے کہا کہ اسی خون خرابے کے دائرے میں قطر پر حملہ کیا گیا قطر ایک خودمختار ریاست ہے جو خطے میں اثرورسوخ رکھتی ہے اور بین الاقوامی تعلقات میں اہم کردار ادا کرتی ہے اس ملک پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ غزہ پر حملے کے خاتمے اور مذاکراتی عمل میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔
عبدالملک الحوثی نے واضح کیا کہ قطر پر قابض اسرائیل کا حملہ دراصل دوہرا جرم ہے۔ ایک جانب حماس کے مذاکراتی وفد کو نشانہ بنایا گیا جو قطر میں موجود ہے اور دوسری جانب قطر کی خودمختاری کو روند ڈالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قطر میں اس جارحانہ اقدام کے ذریعے قابض اسرائیل نے سبھی عرب ممالک کے سامنے اپنی نیت کھول دی ہے خواہ وہ خلیجی ہوں یا غیر خلیجی۔ صیہونی دشمن نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کے حق خودمختاری یا کسی قسم کے اصولی و اخلاقی ضابطے کو بالکل نہیں مانتا۔
الحوثی نے کہا کہ قطر پر حملے کے پیچھے امریکہ کی حمایت اور پشت پناہی کارفرما ہے امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر اس ظالمانہ اور جابرانہ مساوات کو پوری امت پر تھوپنے میں برابر کا شریک ہے اگرچہ قابض اسرائیل کا یہ حملہ ناکام رہا لیکن یہ ایک سنگین خلاف ورزی اور عرب و مسلم ممالک کے لیے خطرے کی بڑی گھنٹی ہے صیہونی دشمن نے نہ قطر کے امن مذاکراتی کردار کو دیکھا اور نہ ہی اس کے بین الاقوامی و علاقائی روابط کا لحاظ کیا۔