آج عالمی قافلہ استقامت (گلوبل صمود فلوٹیلا) کے ایک نئے بیڑے میں شامل دس کشتیاں غزہ کی جانب روانہ ہو گئیں۔ اس سفر کا مقصد قابض اسرائیل کے ظالمانہ اور غیر قانونی محاصرے کو توڑنے کی ایک اور جرات مندانہ کوشش کرنا ہے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اطالوی جزیرے سسلی کے شہر کاتانیا کی بندرگاہ سان جیووانی لی کو تیسے آج عالمی قافلہ استقامت (گلوبل صمود فلوٹیلا) کے ایک نئے بیڑے میں شامل دس کشتیاں غزہ کی جانب روانہ ہو گئیں۔ اس سفر کا مقصد قابض اسرائیل کے ظالمانہ اور غیر قانونی محاصرے کو توڑنے کی ایک اور جرات مندانہ کوشش کرنا ہے۔
اتحاد "آزادی بیڑا”اور تحریک "ایک ہزار میڈلین برائے غزہ” نے بتایا کہ اس بیڑے میں بیس سے زائد مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً ستر انسانی حقوق کے کارکن شریک ہیں جن میں بیلجیم، ڈنمارک، یورپی یونین، آئرلینڈ، فرانس، اسپین اور امریکہ کے پارلیمانی نمائندے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ اپنے عوام کی آواز اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا پیغام لے کر جا رہے ہیں۔
یہ قافلہ گزشتہ پندرہ برسوں میں کی جانے والی ان درجنوں کوششوں کا تسلسل ہے جن میں "میڈلین” اور "ہندالہ” جیسی کشتیاں اور بیڑے شامل تھے۔ قابض اسرائیل کی بربریت نے ان تمام کوششوں پر حملے کیے لیکن وہ فلسطینیوں کے حقِ آزادی اور انصاف کی آواز کو دبانے میں ناکام رہا۔
آزادی بیڑا اور تحریک ایک ہزار میڈلین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ہر کشتی کا یہ سفر محاصرے کے خلاف ایک براہِ راست چیلنج اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعلان ہے۔ ہم کوئی خیراتی مشن نہیں ہیں بلکہ نسل پرستانہ صیہونی نظام کے خاتمے اور فلسطینیوں کے حقِ آزادی کی عالمی جدوجہد کا حصہ ہیں۔