(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) برزیت یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق 2019ء میں ہونے والے الیکشن میں دونوں گروپوں کو 23 نشستوں پر کامیابی ملی تھی تاہم اس مرتبہ واضح اکثریت کے ساتھ تحریک حماس اسٹوڈنٹ مقابلہ جیت گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ میں برزیت یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کونسل کی جانب سے اسٹوڈنٹ یونین الیکشن کے زیر اہتمام تحریک فتح اور حماس کے اسلامک بلاک میں ووٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں اسلامک بلاک نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر کے الفتح تحریک کے حامیوں کو ان ہی کے زون میں ہراکر شاندار کامیابی حاصل کرلی ہے۔
یونیورسٹی کونسل انتظامیہ نے بتایا کہ اسلامک بلاک نے 5,068 ووٹ حاصل کیے جب کہ یاسر عرفات کی فتح تنظیم 3379 ووٹ حاصل کرسکی جس کی مناسبت سے کونسل کی 51 نشستوں میں سے اسلامک بلاک نے 28نشستیں جیتی ہیں اور مخالف گروپ کو 18 پر کامیابی ملی جو کہ اسلامک بلاک کیلیے بڑا معرکہ ہے کیونکہ برزیت کو فتح کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا رہا ہےلیکن آج حالات مختلف ہیں اورچند سالوں میں حماس کے حامیوں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
برزیت یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق 2019ء میں ہونے والے الیکشن میں دونوں گروپوں کو 23 نشستوں پر کامیابی ملی تھی تاہم اس مرتبہ واضح اکثریت کے ساتھ تحریک حماس اسٹوڈنٹ مقابلہ جیت گئی ہے۔