(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے داؤد الزبیدی کو براہ راست گولیاں ماری تھیں جس کے نتیجے میں دو روز تک زندگی اور موت کی جنگ لڑنے کے بعد انہوں نے ہسپتال میں جان کی بازی ہار دی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے شہر جنین کے رہائشی فلسطینی شہری اور اسرائیلی بدنام زمانہ گلبوع جیل سے فرار ہونے والے فلسطینی اسیرزکریا الزبیدی کے بھائی داؤد الزبیدی صہیونی فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے کے بعد شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقلی کے دو روز بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بالآخر شہید ہو گئے، اہل خانہ سمیت شہید کے بیٹے 12 سالہ طحٰہ الزبیدی والد کی شہادت پر شدید صدمے سے دوچار ہے۔
شہید داؤد الزبیدی ایک طویل مدت تک صہیونی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت پر تشدد سزائیں سہتے رہے تھے اور کچھ عرصہ قبل رہائی پاکر اپنے خاندان کے درمیان زندگی گزاررہے تھے جب قابض فوج نے ان کے گھر میں داخل ہو کران پر وحشیانہ تشدد کیا اورروائیتی توڑ پھوڑ کرتے ہوئے ان کے گھر کی املاک کو شدید نقصان پہنچایااوران کے خاندان کے سامنے انہیں براہ راست گولیاں مار کر زخمی کردیاتھا۔
خیال رہے کہ 8 ماہ قبل قابض صہیونی جیل گلبوع میں فلسطینی قیدی زکریا الزبیدی اور دیگر 5 اسیران نے فلمی انداز میں جیل سے فرار حاصل کیا تھا جس کے بعد 4 قیدیوں کو دابارہ حراست میں لے لیا گیا بعد ازاں دو مزید قیدیوں کوآخر میں گرفتار کر لیا گیا تھا جن کے نام زكريا الزبيدی اور محمد العارضہ تھے۔