(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقررین نے مسلم اُمّہ کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی نمک خواری کرنے کی بجائے فلسطینیوں کے حق واپسی اور بنیادی حقوق کے دفاع کے لئے عملی اقدامات انجام دیں اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے معاملہ پر نظر ثانی کریں۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین پر قائم کی جانے والی ناجائز اور غاصب ریاست اسرائیل کے خلاف فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں یوم نکبہ کے عنوان سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ مرکزی احتجاج کراچی پریس کلب کے باہر کیا گیاجس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت انسانی حقوق کے نمائندوں اور سول سوسائٹی اراکین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور فلسطین پر صہیونی غاصبانہ تسلط کے ۷۴ سالہ مظالم کی شدید مذمت کی۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل غاصب ریاست، مردہ باد امریکہ، اسرائیل نامنظور، فلسطین فلسطینیوں کا وطن اور شہید فلسطینی صحافی خاتون کی تصویریں آویزاں تھیں۔ مظاہرین نے امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی غاصبانہ تسلط کو ۷۴ سال ہو چکے ہیں اور فلسطین کے مظلوم عوام صہیونی ظلم و بربریت کا شکار ہیں لیکن عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطین کے مظلوم عوام کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
رہنماؤں نے حالیہ دنوں سرکاری ٹی وی چینل سے تعلق رکھنے والے پاکستانی صحافی احمد قریشی کے اسرائیل پہنچنے سے متعلق معاملہ کی شدید مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ احمد قریشی سمیت ان تمام عناصر کے خلاف سنگین کاروائی کی جائے جنہوں نے پاکستان کے صحافی کو اسرائیل پہنچانے میں معاونت کی ہے۔
رہنماؤں نےقابض فوج کے ہاتھوں خاتون فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی بھی مذمت کی اور کہا کہ انہوں نے پیشہ وارانہ سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے فلسطین کی خاطر جان قربان کر کے فلسطینی ملت اور مسلم اُمّہ کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے تاہم بد قسمتی کی بات ہے کہ پاکستان جیسے عظیم ملک کے سرکاری ٹی وی سے تعلق رکھنے والے صحافی احمد قریشی نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریات اور افکار سمیت نظریہ پاکستان کو پیروں تلے روند کر اسرائیل میں صہیونی دہشتگردوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
مقررین نے حکومت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ احمد قریشی کے خلاف آئین پاکستان سے غداری کا مقدمہ درج کیا جائے اور چیف جسٹس آف پاکستان از خود نوٹس لیں تا کہ نظریہ پاکستان کا دفاع اور تحفظ یقینی بنایا جائے۔
مقررین نے کہا کہ عرب دنیا کے دوست ممالک کی جانب سے حکومت پاکستان پر اسرائیل سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت کو واضح کرتے ہیں کہ فلسطین کے معاملہ میں کسی قسم کی خیانت برداشت نہیں کی جائے گی۔
احتجاجی مظاہرے سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، پی ایف یو جے کے جنرل سیکرٹری فہیم صدیقی، سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، اسرار عباسی، میجر (ر) قمر عباس، یونس بونیری، علامہ قاضی احمد نورانی، پیر ازہر ہمدانی، منوج چوہان، سردار امر سنگھ، سردار انیل سنگھ، سردار مگن سنگھ، پیر سید اشرفی، حکیم محمود عسکری، علامہ قاری ادریس، علامہ شاہ حسین، مفتی معاذ نظامی، علامہ وحید یونس،ڈاکٹر اسلم، بشیر سدوزئی، جمشید حسین، تاجور ، ثناء اور دیگر نے خطاب کیا۔