(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسیران کا بائیکاٹ یکم جنوری 2022 سے اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف بطور احتجاج شروع کیا گیا ہے جس میں انتظامی نظر بندی کے حکم کو برقرار رکھنے کے لیے ابتدائی سماعتوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل کی سماعت اور بعد میں سیشن شامل ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی اسیران کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ قابض صہیونی جیلوں میں قید600 کے قریب فلسطینی انتظامی نظربندوں نے مسلسل134 دنوں سے اب تک اسرائیلی فوجی عدالتوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہےاور ان کا یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے بغیر کسی الزامات یا مقدمے کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے خلاف احتجاج میں کیا گیا ہے۔
فلسطینی اسیران کا یہ بائیکاٹ یکم جنوری 2022 سے اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف بطور احتجاج شروع کیا گیا ہے جس میں انتظامی نظر بندی کے حکم کو برقرار رکھنے کے لیے ابتدائی سماعتوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل کی سماعت اور بعد میں سیشن شامل ہیں۔
قیدی کلب کے مطابق حالیہ برسوں میں اسرائیل کی جانب سے اس غیر قانونی پالیسی کے تحت فلسطینی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کوجیلوں میں ڈالنے کے حکم نامے میں توسیع ہوئی ہے جس کے کلاف فلسطینی اسیران نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے انتظامی حراست کے ذریعےہمارے لوگوں کی زندگیوں سے سینکڑوں سال ضائع کر دیےجاتے ہیں اور ان عدالتوں سے فلسطینیوں کے کلاف غیر منصفانہ فیصلے کیے جاتے ہیں جنہیں اب ختم ہو نا ہوگا۔